Monday 22 December 2014

Zaheer Friend

Zaheer Ki Chudai ظہیر کی چدائی منجانب: ظہیر هےللو دوستوں میرا نام ظہیر ہے اور میری عمر 26 سال ہے. میں اکیلا بڑے عالیشان پھلےٹ میں شامل رہتا ہوں. میرے فادر کا اچھا بزنس تھا. میں جب کالج میں شامل تھا تب میں پارٹ ٹائم آفس جاتا تھا. اس لئے کہ سنبھالنے میں کوئی پرابلم نہیں آئے. میرے رشتہ دار مجھے شادی کرنے کی بات کہتے تھے لیکن مجھے اتنی جلدی شادی نہیں کرنی تھی لیکن میرے اندر جوانی کا مکمل جوش تھا اور پیسے کی کوئی کمی نہیں تھی. میں شامل کافی گڈ لکںگ اور میرے امر ہونے سے لڑکیاں ہمیشہ میرے پاس آسانی سے آ جاتی تھی. میری کئی گرلپھرےڈس تھی اور میں سب کو پٹا کر ان کی چدائی کرتا تھا اور کبھی کبھی کال گرلز کے پاس بھی جاتا تھا. میں شامل چدائی کا بہت مزا لیتا تھا. مجھے چدائی کرنے کا بہت شوق تھا اور ایسے ہی قریب دو پانچ سال گزر گئے. ایک دن میں لفٹ میں شامل گھر جا رہا تھا. تب مجھے ایک بہت ہموار لڑکی نظر آئی وہ میرے ساتھ لفٹ میں شامل تھی. میں شامل اسے دیکھتے ہی پاگل ہوا ایسی بیوٹی فل لڑکی آج تک میں نے نہیں دیکھی تھی، وہ ایک فلور نیچے اتر گئی. اگلی صبح میں نے بلڈنگ کی جم واپس اسے دیکھا. میں جب پھیس جانے کو نکلا واپس وو میرے ساتھ لفٹ میں شامل تھی، پتہ چلا وہ میری بلڈنگ میں شامل نئی رہنے آئی ہے. روز ملتے تھے ہم ایک دوسرے کو سمائیل دیتے تھے اور صرف هےللو ہی کہتے تھے. کچھ دنوں کے بعد ہم تھوڑی باتیں کرنے لگے وہ اپنے فادر کے ساتھ رہتی تھی اور اس کی مدر پرسکون ہو چکی تھی. میں اس کے فادر کو بھی کئی بار ملا ہم کافی پھرےڈلي ہو گئے. میں شامل تو اس کی محبت میں شامل پڑ گیا تھا اور ہر وقت بس یہی سوچتا تھا کی میں کس طرح اسے پٹاو. اس کا نام نیہا عمر 19 سال تھی. میں ہر رات بستر پر یہی سوچتا کاش وہ میرے ساتھ میری بانہوں میں شامل ہو اور میں شامل اس کی چدائی کرتا اسے چودنے کی تڑپ آتی تھی. ایک دن وہ کالج جانے نکلی لیکن اس کا ڈرائیور نہیں آیا تھا تو میں نے کہا انکل کو میں شامل اس کو کالج چھوڑ دوں تو اںکل بولے ٹھیک ہے میں شامل پھیس کار میں شامل جاتا ہوں تم نیہا کو چھوڑ دو، اس کا کالج تمہارے راستے میں ہی تو ہے. مینے کہا اس کو پرابلم نہیں ہے تو میں روز اسے چھوڑ دوں گا. اںکل نے مجھے ہاں کر دی. اب تو میرے نصیب کھل گئے. اس دن کے بعد ہم روز ساتھ جانے لگے، تبھی میں نے نوٹيس کیا کہ وہ مجھے کچھ اذيب نظر سے دیکھتی ہے. ایک دن وہ اپنا موبائل کار میں ہی بھول گئی اس میں میں نے ایک میسیپ پڑھا. تیرا بيپھرےڈ بہت چیکنا ہے کیا آپ بھی اس کو چاہتی ہو اس کا جواب تھا جی ہاں وہ بہت خوبصورت ہے اور مجھے وہ پسند ہے لیکن وہ میرا پڑوسی ہے ہمارے درمیان ایسا کچھ نہیں ہے. اب تو میرا اسے پٹانا طرف بھی آسان ہو گیا تھا. تین چار دن کے بعد صبح کے وقت میں جم گیا. وہاں پر آج ہمارا ٹرینر نہیں آنے والا تھا اور ہم دونو ہی تھے. تو مینے اس سے کہا نیہا میں ایک بات بولو؟ تم بہت خوبصورت نظر آتی ہو اگر ایک دن بھی تمہے نا دیکھوں تو میرا دل ناراض ہوتا ہے. تم بتاو کہ مجھے ایسا کیوں ہوتا ہے کیا تمہیں بھی ایسا ہوتا ہے؟ نیہا کچھ نہیں بولی بس چپ چاپ مجھے سن رہی تھی اور میں بولا نیہا تو میرے دل میں شامل بس گئی ہے. میں تجھ سے محبت کرنے لگا ہوں. اب چاہے تو مجھے اپنے دل میں بسا لے میں نے اس کو بانہوں میں لیا اور کہا نیہا بتانا کیا تو بھی مجھ سے محبت کرتی ہے؟ پھر بغیر بولے ہی اس نے جواب کے طور میں شامل میرے سر پر اپنے ہاتھ سے میرے بالوں پر اپنی انگلیاں پھیر دی. میں خوش ہو گیا اور بغیر رکے مینے اسے کس کرتے ہوئے اس کے بال پر ہاتھ پھیرا اور دوبارہ میں شروع ہو گیا لپ کس کرنے میں اور وہ ساتھ دینے لگی. نیہا کو بھی میری بانہوں میں رہنا اچھا لگتا تھا. پہلے پہلے جب میں شامل اس سے چومتا تھا تو وو شرماتی تھی لیکن اب اسے بھی میرا چومنا اچھا لگنے لگا تھا. نیہا کو چومتے چومتے میں شامل کبھی کبھی اس کے سینے پر ہاتھ گھماكے اس بوبس بھی سہلانے لگا تھا. جب مے اس کے پیچھے کھڑا رهكے اسکے بوبس سہلاتا تھا تو اسے میرے اٹھے ہوئے لںڈ کا اهساس اپنی گاںڈ پر ہوتا تھا. اسے یہ سب کرنا اچھا لگتا تھا. اب جب ہم دونو اکیلے ملتے تو میں اسکے بوبس کو دباتا طرف سہلاتا ایک بار میں نے اس کی شرٹ کے بٹن کھول دئے، اس وقت اسے گھبراہٹ ہوئی. میں نے اس کے بدن کو سہلاتے ہوئے اس کو اپنی بیوی بنانے کی بات کی. میری جان مجھے کرنے دے میں تیرا جو ہونے والا شوہر ہوں اور میں نے اسکے بوبس کو منہ میں شامل لیکر چوسا، وہ بولی آپ کیا کر رہے ہو. مینے کہا ڈارلنگ یہ تو دنیا کا سلسلہ ہے. مرد اپنی بی بی کے چوستے ہے تیرے بوبس بہت مست ہے. نیہا شرماي میری. مینے کہا جان مت شرماو کچھ ٹائم بعد ہم گھر گئے. رات کو اس کے پاپا کا فون آیا اور کہنے لگے ظہیر میں شامل کل صبح دو دن کے لئے آؤٹ آف اسٹیشن جا رہا ہوں. پلیز نیہا اکیلی ہے تم کچھ وقت کے لیے دیکھ لینا ویسے اس کی کچھ فرینڈس آ رہی ہے لیکن پھر بھی تم میرے یہاں نہیں ہونے پر اسے دیکھ لینا. آج میرے نصیب کھل گئے، وہ ہفتہ تھا. میں صبح جم گیا تو وہ وہاں پر نہیں آئی تھی. قریب 10 بجے اس پاپا کا فون آیا اور میرا ہاف ڈے تھا. لیکن میں نے پورے دن کی چھٹی لے لی میں نے نیچے جاکر اس کے گھر کی بیل بجائی. میں نے صرف مزید جانیں مختصر ٹی شرٹ اور پینٹ پہنی تھی گرمی کے وقت میں یہی ہی پہنتا ہوں. اور رات کو صرف لوںگی آج مینے سوچا نیہا کی چدائی کر ڈالو. اس نے دروازہ کھولا اور باتھ روم میں چلی گئی اور باہر نکلی پتلا سا گاؤن پہن کر پورے بال گیلے وو بہت سیکسی لگ رہی تھی. سچ میں اس کے وہ کھلے بال اس کا وہ گاؤن جسمے وہ اوپر سے نیچے تک پوری نںگی دکھائی دے رہی تھی. میں بس اس کی برا اور پیںٹی کو ہی دیکھ رہا تھا، اس میں اس کے بڑے بڑے بوبس صاف دکھائی دے رہے تھے. مینے سوچا آج دن بھر اسے بانہوں میں لے کر پڑا رہوں. مینے کہا تو تو رايٹ سائیڈ سے نیہا آج تو خوبصورت دکھائی دے رہی ہے. یہ گیلے کھلے بال مکمل بھیگا بدن اور یہ گلابی پیںٹی. نیہا بولی کیا آج پھیس نہیں ہے. میں بولا ہاں اے لیکن ہاف ڈے ہے سوچا ایسا موقع کب ملے تو جانے کب گھر پر اکیلی ہوگی دل کرتا ہے تجھسے پیاری پیاری باتیں کروں. ویسے مجھے بھی کچھ زیادہ کام نہیں تھا سوچا آج کا دن میں تیرے ساتھ گزار لوں اس لئے آفس نہیں گیا. اگر تجھے میرا ساتھ نہیں چاہئے تو میں چلا جاتا ہوں. تبھی وہ بولی ناراض کیوں ہوتے ہو مجھے تو آج بہت خوشی ہوئی کہ تم گھر پر آئے ہو. آؤ چلو میں تمہارے لئے کافی بناتی ہوں اور ہم دونو مل کر پیتے ہے. اب وو تیار تھی. میں کچن میں گیا اس کے پیچھے اور وہ کافی بنا رہی تھی. میں نے اس کو پیچھے سے دیکھا اس کی برا پیںٹی سے پورا کا پورا جسم دکھ رہا تھا اس کے گاؤن سے اسے دیکھ کر اب میری حالت بہت خراب تھی، اب تو میرا لںڈ اٹھنے لگا تھا. میں کچھ وقت کے بعد وہاں سے باہر آ گیا اور وہ کافی بنا کر دو کپ میں شامل لائی تھی. میں نے کہا ہم ایک ہی کپ سے پييےگے. ہم نے ایک ہی کپ سے ایک دوسرے کی جھوٹی کافی پی لی، مینے کہا میری جان اگر تو مجھ سچا پیار کرتی ہے تو میری ایک بات مانے گی؟ مجھے آج تم سے کچھ چاہئے تو وہ بولی تجھے جو مانگنا ہے مانگ لے صرف اتنا خیال رکھ کی ایسا کچھ مانگ جو میں تجھے دے سکوں، تو وہ بول تجھے کیا چاہیے مجھ؟ وہ آج مکمل طور پر پھس گئی تھی. مینے کہا نیہا آج تو بڑی سیکسی لگ رہی ہے. یہ بھیگا بدن، کھلے بال اور یہ گلابی پیںٹی تجھے اور سیکسی بناتی ہے. میں نے آج تک تیرا کپڑوں سے ڈھکا بدن دیکھا ہے. لیکن آج مجھے تیرے ننگے بدن کا دیدار کرنا ہے. آج گھر پر کوئی نہیں ہے تو آج موقع بھی ہے. نیہا نے آنکھیں جھکا لی اور بولی ظہیر کیسی باتیں کرتا ہے تو. مجھے تیرے سامنے کپڑے اتارنے میں کتنی شرم محسوس ہوگی. جاؤ ہٹو میں ایسا نہیں کروں گی. میں نے اس کو چھو کر کہا نیہا میری جان ہم تو شادی کرنے والے ہیں. اور تجھے ہر روز میرے سامنے ننگا ہونا ہے. یہ تو دنیا کا سلسلہ ہے پلیز میری یہ خواہش پوری کرو نیہا. تبھی نیہا شرما گئی اور بولی ظہیر مجھے شرم آتی ہے اور ڈر بھی لگتا ہے کہی میں ننگی ہوئی تو آپ کو کچھ کر ڈالوگے. مینے کہا نیہا، تو ڈر مت میں ہوں نا. کچھ نہیں ہوگا اور میں تجھ سے محبت کرتا ہوں اور تجھ سے ہی شادی کروں گا لیکن آج مجھے تیرا ننگا بدن دیکھنا ہی ہے. دھن کھول دوں تیرے گاؤن کے بٹن اور اوتار ڈالو تیرا گاؤن لیکن وہ میری آنکھوں میں ہی دیکھتی رہی اور نیہا بولی لیکن ظہیر تو میرے پاپا کو نہیں جانتا وہ بہت ہی خطرناک ہے. تو کیسے ہوگی ہماری شادی؟ نیہا کے گاؤن کا ایک بٹن کھولتے ہئے مینے کہا تو کیا ہوا نیہا میں تجھے بھگا کر لے جاؤں گا اور میں نے نیہا کے گاؤن کے سارے بٹن کھول دیے نیہا نے منع نہیں کیا نیہا کی چوچیاں ایک دم ٹائیٹ تھی اور ان کے نپل پںک کلر کے تھے اور میں نے اپنے ہاتھ اس کی چوچیاں پر رکھ کر کہا اوہ نیہا تیری چوچیاں کتنی مست ہے، اگر تیری چوچیاں اتنی مست ہے تو تیرا باقی کا بدن کیسا ہو گا؟ نیہا نے اپنی آںکھے بند کر لی تھی مینے اسکا گان مکمل نکال دیا تھا. اب نیہا صرف پیںٹی میں تھی. میں نے اس کو گود میں اٹھایا اور اٹھا کر بیڈروم مے لے گیا اور بیڈ پر سلايا. اب تک نیہا کی آنکھیں بند تھی. پھر میں بھی خود اس کے سائیڈ میں لیٹ گیا اور نیہا کا چہرہ چومنے لگا. نیہا کا ماتھا آنکھیں گال چومتے چومتے اس کے ہونٹ چومنے لگا. آج اب ہم دونو ایک دوسرے کی بانہوں میں تھے. اب میں شامل تھوڑا نیچے سرکا اور نیہا کی ایک چوچی کو منہ میں لیا دوسری کو ہلکے مسلنے لگا. نیہا کے لئے یہ سب عجیب تھا. اس کے بدن میں جیسے شعلہ بھڑکنے لگی. اب میں نے نیہا کے بدن پر آکر اسکی چوچیاں چوسنے اور مسلنے لگا تو نیہا مدہوش ہونے لگی اور شرماتے ہوئے کہا تم میرے بدن سے یہ کیا کر رہے ہو میری جان، تو مینے بولا کیا تمہیں مزہ نہیں آ رہا ہے، میں تو میری بیوی کے بوبس چوس رہا ہوں، جو کہ ہر شوہر اس کی بیوی کا چوستا ہے. نیہا تیرا ننگا بدن دیکھ کر میرا لںڈ اب قابو میں نہیں رہا ہے. لوگ سہاگرات مناتے ہے تو میں تیری كواري چوت میں اپنا لںڈ ڈال کر آج سهاگدن مناوگا. میری اتنے دنو کی تمنا آج پوری ہوجائے گی اور نیہا اگر تجھے جوانی کا اصلی خوشی چاہئے. تو تو بھی دل اور چوت کھول کر مزہ لے. نیہا نے مجھے اپنے سینے پر زور دیا اور کہا ظہیر لیکن ایسا کرنے سے بچہ ہوا تو؟ مجھے ڈر لگتا ہے. نیہا کی پیںٹی اتارتے ہوئے مینے کہا نیہا کچھ نہیں ہوگا اور اگر کچھ ہوا بھی تو میں تجھ سے شادی جو کرنے والا ہوں اور جیسے ہی نیہا ننگی ہوئی میرا لںڈ کھڑا ہوا اور میں اپنے سارے کپڑے اتار کر نیہا کے ساتھ ننگا ہو گیا اور اس کے پاس کھڑا ہوا اور کہا نیہا یہ دیکھ اپنے شوہر کو ننگا اور دیکھ یہ لںڈ ... مجھے اس کو تیری چوت میں ڈالنا ہے. اور تجھے آج چودنا ہے. آج تیری پہلی چدائی کرکے تجھے میری بیوی بناوگا. لیکن اس کے پہلے اپنے شوہر کا لںڈ چوسكر میری بیوی ہونے کا ثبوت دے مجھے، میرا لںڈ دیکھ کر نیہا شرما گئی. مینے اپنا لںڈ نیہا کے پھیس پر گھمایا اور اسکے ہوںٹھو پر رکھا. نیہا پہلی بار لںڈ دیکھ رہی تھی. اس نے ہچکچاتے اپنے ہونے والے شوہر کا لںڈ منہ میں لیا اور چوسنے لگی نیہا کے منہ کی گرمی میرے لںڈ کو محسوس ہوتے ہی میرا لںڈ اور تن گیا. اپنا لںڈ نیہا کے منہ میں گھساتے ہوئے اور اس کی مست چوچیاں مسلتے ہئے مینے کہا میری جان نیہا مزہ آ رہا ہے. لے جانب پورا کا پورا لںڈ چوس ڈال آج. تیرے منہ میں میرے لںڈ کو کیا مست گرمی لگتی ہے اور اب زندگی بھر میرا لںڈ ایسے ہی چوستے رہنا، میری جان یہ لے اب میری گولييا بھی چوس. لںڈ منہ سے نکال کر اب نیہا میری گولييا چوسنے لگی اور میں شامل زور زور سے اسکی چوچیاں مسل رہا تھا. اب مجھے محسوس ہوا کہ ہم دونو کافی گرم ہے. تو مینے اپنا لںڈ نیہا کے منہ سے نکالا اور نیہا کو لٹا کر اس کو چودنے کو تیار ہوا. میں نے نیہا کی کمر کے نیچے دو تکیے رکھ کر پہلے اس کی چوت کو چوما اور بعد میں ان کی زبان سے اس کا رس چاٹنے لگا. نیہا تو جیسے بغیر پانی کی مچھلی کی طرح اچھل رہی تھی. پھر میں نے اس کی دونوں ٹاںگے موڑ کر پیٹ پر دبائی اور اپنے گرم لںڈ کا منہ نیہا کی كواري چوت پر رکھا اور ہلکا سا دھکا دیا، تو نیہا کو تھوڑا سا درد ہوا تھا. نیہا کی دونو ٹاںگے اپنے بدن کے نیچے لے کر میں شامل دونوں ہاتھوں سے اس کی چوچیاں مسلنے لگا اؤر لںڈ ہلکا ہلکا اندر باہر کرکے نیہا کی ٹائیٹ چوت میں اپنے لںڈ کے لئے جگہ بنانے لگا. اس کی چوت بغیر چدی ہونے کی وجہ سے بہت ٹائیٹ تھی. مجھے لںڈ ڈالنے میں بہت زور لگانا پڑا اور پہلی بار درد بھی ہوا. نیہا نے میرا چہرہ چھو کر کہا، لںڈ کو آرام سے ڈال مجھے درد ہو رہا ہے. تب میں نے کہا نیہا دیکھ درد کا ڈر رکھے گی تو مجا نہیں لے پاےگي. میں آج ایک ہی دن میں تیرا خوف ختم کرتا ہوں ابھی اور نیہا کو کچھ سمجھنے سے پہلے میں نے اپنے ہونٹ نیہا کے ہونٹوں پر رکھے اور ایک زوردار جھٹکا مارا، نیہا کو لگا جیسے کوئی چوت کو چھری سے پھاڑ رہا ہے. اسکی چوت کی سیل بری طرح سے پھٹ گئی تھی اور اس کو اپنی چوت سے خون بہنے کا اهساس ہو رہا تھا اور اس کی آںکھو میں آنسو آ رہے تھے. اس نے درد سے چللانا چاہا لیکن میرے ہوںٹھو کی وجہ سے وہ نہیں چیخ پائی، اس کی چیخ منہ میں ہی دب گئی تھی. وہ چھٹپٹانے لگی اور مجھے اپنے اوپر سے اتارنے کی کوشش کرنے لگی. لیکن میں کوئی کچا کھلاڑی نہیں تھا. اپنا لںڈ نیہا کی چوت میں دبا کر رکھا اور اسکے ہوںٹھو کو چومتے چومتے اسکی چوچیاں زورو سے مسلنے لگا. تھوڑا ٹائم ایسا کرنے پر نیہا کی چوت کا درد ذرا کم ہوا مینے اپنا منہ ہٹایا. تب نیہا نے کہا ظہیر پلیز اپنا لںڈ نکالو مجھے بہت درد ہو رہا ہے. میری جان جا رہی ہے مجھ پر رحم کھاؤ، اگر اب میں نے نیہا کی بات مان لی تو وہ پھر کبھی چودنے نہیں دے گی. اس کو یہ بھی معلوم تھا کہ ایک بار چوت کا راستہ صاف ہوا تو پھر وہ کبھی بھی چدوانے کو تیار رہے گی. تو پھر نیہا کی بات ان سنی کرتے ہوئے آہستہ آہستہ اس کی چوت چودنے لگا اور ساتھ ساتھ اسکی چوچیاں مسلنے لگا. ایسا کرتے کرتے کچھ ٹائم بعد نیہا کا درد تھوڑا کم ہوا. تو اس نے مجھے اپنی بانہوں میں جکڑ لیا. تو میں سمجھا کی اب نیہا کی چوت کا راستہ صاف ہے. میں نے نیہا کو پھر سے چودنا شروع کیا. نیہا کو اتنا مزہ کبھی نہیں ملا تھا. اب وہ بھی اپنی چوت اٹھا کر چدنے کا مزہ لے رہی تھی. اپنی چوت چدواتے ہوئے اس نے کہا ظہیر اور زور سے چودو مجھے پہلے درد ہوا تھا. لیکن اب چوت میں لںڈ اچھا لگتا ہے. میرے شوہر دیو مجھے اگر پتہ ہوتا کی چدائی میں اتنا مزہ ہے تو میں کبھی کی تجھسے چدوا لیتی. ظہیر مجھے باںہوں میں زور سے جکڑ کر چودو، میرے پتدےو. نیہا کی چوت میں مسلسل جھٹکے مارتے مارتے میں بولا نیہا مجھے کیا پتہ تھا کہ تو اتنی جلدی چدوانے کو تیار ہوگی. مجھے تو کئی دنوں سے تیری كواري چوت کو چودنا تھا. میرا لںڈ طبیعت سے چدائی کا لطف لے رہا ہے. میں نیہا کا پورا بدن اپنی بانہوں میں بھر کر اس کو چود رہا تھا. پھر قریب 15 منٹ تک چودتا رہا. مجھے احساس ہوا کہ میں شامل جھڑنے والا ہوں.

2 comments: